Time 02 جون ، 2020
پاکستان

'شہبازشریف کو نیب نے 2 جون کوبلایا پھر 28 مئی کو وارنٹ گرفتاری کیسے جاری ہوئے؟'

شہبازشریف 70 دن ریمانڈ میں رہے ہیں، جیل کاٹی ہے، نیب وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بجائے ریفرنس دائر کرے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان— فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کو آج قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیش ہونا تھا، شہبازشریف کو نیب نے 2 جون کوبلایا پھر 28 مئی کو وارنٹ گرفتاری کیسے جاری ہوئے؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے چھاپے مارنے کا کوئی جواز نہیں تھا،حکومت بدنیتی سے اپوزیشن لیڈر کا پیچھا کررہی ہے، شہبازشریف 70 دن ریمانڈ میں رہے ہیں،جیل کاٹی ہے،کسی کے پاس ثبوت ہیں تووہ نیب کو دے اور پھر نیب ریفرنس دائر کرے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ گرفتارکرنے کا مقصد کیا ہے؟شہبازشریف کو نیب نے 2 جون کوبلایا،28 مئی کووارنٹ گرفتاری کیسے جاری ہوئے؟حکومت کا کام پریس کانفرنس کرنا نہیں کارروائی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، نیب وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بجائے ریفرنس دائر کرے۔

خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں آج عدم پیشی پر قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی ٹیم نے شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ چھاپہ مارا تاہم شہباز شریف گھر میں موجود نہیں تھے۔

اطلاعات کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن میں رہائش گاہ پر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک موجود رہی تاہم انہیں بتایا گیا کہ شہباز شریف گھر میں موجود نہیں ہیں جس کے بعد ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق ماڈل ٹاؤن سے نیب کی ٹیم شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے جاتی عمرہ روانہ ہوئی جب کہ جاتی عمرہ کے گھر پر چھاپے کی خبر پر ن لیگی کارکن جمع ہوگئے اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی تاہم نیب ٹیم وہاں نہیں پہنچی۔

مزید خبریں :