11 جون ، 2020
پشاور: وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہےکہ آئندہ تین روز میں ملک میں پیٹرول کی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
پشاور ہائی کورٹ میں پیٹرول اور آٹا بحران سے متعلق نوٹس پر سماعت میں عدالت کی طلبی پر وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب پیش ہوئے۔
جسٹس قیصر رشید نے استفسارکیاکہ عوام تکلیف میں ہیں اور بے فائدہ میٹنگز کی جا رہی ہیں، پیٹرول پمپس پر ضابطہ کار( ایس او پیز) کا خیال نہیں رکھا جا رہا،حکومت کیا کر رہی ہے؟
عدالت نے وفاقی وزیر کو حکم دیا کہ عوام تکلیف میں ہیں جلد بحران پر قابو پایا جائے۔پشاورہائیکورٹ نے تین دن میں پیٹرول کا بحران ختم کرنے اور تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر عمر ایوب کاکہنا تھا کہ پیٹرول کمپنیوں نے مافیا بنایا ہوا ہے، انہوں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اگلے تین روز میں بحران ختم کرلیں گے۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پیٹرول کی مانگ 30 فیصد زیادہ ہے، جو ذخیرہ اندوزی کررہا ہے اس کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، یہ مافیا عوام تک ثمرات پہنچنے نہیں دے رہی اور اس مافیا کے خلاف پہلی دفعہ کارروائی ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ اگلے تین دن میں صورت حال بہتر ہوجائے گی، ابھی بھی کارروائی کی جارہی ہے اور پیٹرول کے ذخائر پکڑ کر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد یکم جون سے ملک بھر کے پیٹرول پمپس پر پیٹرول نہ ملنے کی شکایات ہیں اور حکومت اب تک اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔
کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے اور اکثر پیٹرول پمپ کھلے تو ہیں لیکن پیٹرول دستیاب نہیں اور جن پمپس پرپیٹرول مل رہا ہے وہاں صارفین کا جم غفیر ہے۔