11 جون ، 2020
رواں مالی سال کا اقتصادی سروے آج کو جاری کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی حکومت دوسرے سال بھی بیشتر معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور کوئی بھی معاشی ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
کورونا سے ملکی معیشت کو 2500 ارب کا نقصان ہوا جس کے باعث شرح نمو 68 برس بعد منفی اعشاریہ 4 فیصد ریکارڈ کی گئی جب کہ شرح نمو 3.3 فیصد رہنا تھی۔
غربت، بے روزگاری اور مہنگائی میں کمی سمیت زراعت اور مینو فیکچرنگ میں کمی، قومی بچتیں، بجلی کی پیداوار اور تعمیرات کے شعبوں میں ترقی کے اہداف بھی پورے نہ ہوسکے۔
رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اقتصادی ٹیم کے ہمراہ آج جمعرات کو اقتصادی سروے جاری کریں گے۔
رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3 فیصد کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں منفی 0.4 فیصد، زرعی شعبے کی ترقی 3.5 فیصد کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں 2.67 فیصد جب کہ صنعتی شعبے کی ترقی 2.3 فیصد کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں منفی 2.64 فیصد رہی۔
خدمات کے شعبے کی ترقی کی شرح 4.8 فیصد کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں منفی 0.59 فیصد رہی۔
رواں مالی سال بجلی اور گیس کی ترسیل ہدف سے زیادہ رہی جس کی پیداواری گروتھ 17.7 فیصد رہی، رواں مالی سال تعمیرات کے شعبے میں گروتھ 1.5 کے مقابلے میں 8.1 فیصد رہی جب کہ ہول سیل اینڈ ریٹیل کے شعبے کی گروتھ منفی 3.4 فیصد رہی۔
رواں مالی سال ٹرانسپورٹ شعبے کی گروتھ منفی 7.1 فیصد رہی، ایف بی آر محصولات جی ڈی پی کا 10.7 فیصد، ٹیکس ریونیو 8.2 اور نان ٹیکس ریونیو 2.5 فیصد رہیں۔
رواں مالی سال حکومتی اخراجات جی ڈی پی کا 14.5 ریکارڈ ہوئے اور رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد کمی ہوئی۔
حکومت کے مطابق کورونا وائرس سے پہلے معیشت درست سمت میں گامزن تھی۔