11 جون ، 2020
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے ستاروں نے دورہ انگلینڈ کے لیے یونس خان اور مشتاق احمد کی تقرریوں پر خوشی کااظہار کیا ہے۔
رواں برس اگست-ستمبر میں پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔
مشتاق احمد کی بطور اسپن بولنگ کوچ اور مینٹور جبکہ یونس خان کی بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے تعیناتی ہوئی ہے جبکہ پاکستان کی ٹیم منیجمنٹ میں پہلے ہی مصباح الحق بطور ہیڈ کوچ اوروقار یونس بولنگ کوچ کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔
دورہ انگلینڈ کے لیے دونوں فارمیٹ میں مجموعی طور پر 25 کھلاڑیوں کی روانگی متوقع ہے۔
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے یونس خان کے ہمراہ 48 اننگز میں 2628 رنز بنائے۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ یونس خان کے ہمراہ متعدد ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنا خوش قسمتی تھی، یونس خان وہ نان انگلش بیٹسمین ہیں جنہوں نے گذشتہ 2 دہائیوں میں انگلینڈ کی کنڈیشنز میں مسلسل رنز بنائے۔
انہوں نے کہا کہ بہترین تکنیک، ذہنی پختگی اور میچ کے دوران ہر لمحہ بدلتی صورتحال کا جائزہ لینے کی صلاحیت کے سبب یونس خان نے میدان کے اندر اور باہر حریف ٹیموں پر اپنی دھاک بٹھائی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونس خان کی تقرری درحقیقت نوجوان اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے لیےاپنی صلاحیتوں میں نکھار لانے کا بہترین موقع ہے۔
قومی ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ یونس خان ایک لیجنڈ ہیں، یونس خان کی صلاحیتوں کے معترف ہیں خصوصاً جس طرح وہ اپنی اننگز کو طول دینے کے لیے منصوبہ بندی کیا کرتے تھے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان کے عزم، مزاحمت اور تحمل مزاجی سے بہت کچھ سیکھیں گے۔
بابراعظم نے کہا کہ یونس خان نے پاکستان کےلیے بہت سے کارنامے سرانجام دیے ہیں اور وہ یونس خان کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کو اعزاز سمجھتے ہیں۔
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے اوپنر شان مسعود نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری پالی کیلے میں داغی جہاں ان کے اور یونس خان کے درمیان ایک مضبوط شراکت نے پاکستان کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شان مسعود نے کہا کہ وہ یونس خان کی بطور بیٹنگ کوچ تعیناتی پر بہت پرجوش ہیں اور وہ اسے ایک نامور کھلاڑی کی خدمات حاصل کرنے کا ایک بہترین انداز قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونس خان کے ساتھ ہمیشہ استاد اور شاگرد والا تعلق رہا ہے، وہ ان کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے کے لیے پرجوش ہیں اور اس سے بہت فائدہ ہوگا۔
لیگ اسپنر یاسر شاہ ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ مشتاق احمد ان کے لیے ایک مینٹور کی حیثیت رکھتے ہیں، انہوں نے اسپن بولنگ کوچ کی حیثیت سے بہت سے اسپنرز کی مدد کی ہے۔
یاسر شاہ نے کہاکہ انہیں ادراک ہےکہ حالیہ ٹیسٹ میچز میں ان کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں تھی تاہم انہیں موقع ملتا ہےتو وہ مشتاق احمد کی موجودگی کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگرموقع ملا تو وہ مشتاق احمد کی رہنمائی میں پاکستان کو 1996 کے بعد انگلینڈ میں پہلی ٹیسٹ سیریز جتوانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔