Time 13 جون ، 2020
پاکستان

شوگر ملز والوں کو پتا نہیں آگے عمران خان بیٹھا ہے، بات 70 پر نہیں رکے گی شہباز گِل

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے  شوگر مل ایسوسی ایشن کی سستی چینی کی فراہمی کی پیشکش پرردعمل میں کہا ہے کہ جو کل تک کہتے تھے لاگت بہت زیادہ ہے، وہ آج بھاؤ تاؤ کررہے ہیں۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد حکومت کو خط لکھا تھا اور کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کے لیے تیار ہیں لہٰذا حکومت عوام کو 70 روپے فی کلو چینی فروخت کرنے کے اقدامات کرے۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے کہا ہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چینی 70 روپے فی کلو کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جو کل تک کہتے تھے لاگت بہت زیادہ ہے، آج بھاؤ تاؤ کررہے ہیں، ان کو پتا نہیں آگے عمران خان بیٹھا ہوا ہے، اب بات 70 پر نہیں رکے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ چینی کی اصل لاگت عوام کے سامنے رکھیں گے اور درست قیمت طے کرنی پڑے گی۔

پس منظر

گذشتہ دنوں حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار چینی بحران کے ذمے دار قرار دیے گئے ہیں۔

فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب) اور ٹیکس سے متعلق معاملات فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیکن شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا مؤقف ہے کہ چینی انکوائری کمیشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کی تحقیقات کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔

بعدازاں 11 جون کو کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے چینی کمیشن رپورٹ پر عمل درآمد 10 روز کے لیے روکتے ہوئے چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :