13 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز مسترد کردی اور کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا، اب سختی کرنا پڑے گی، عوامی مقامات پرماسک پہننا لازم ہوگا، رضا کاروں کی شکایت پرکارروائی ہوگی۔
لاہور میں میڈیا بریفنگ کےدوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام پر ذمے داری ہے کہ ایس او پی پر عمل کریں، لاک ڈاؤن کا مطلب ساری معیشت بند کرنا ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیویارک کا دیوالیہ نکل گیا، اگرعوام ایس او پیز پر عمل نہیں کریں گے تو ملک کو نقصان اُٹھانا پڑے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت نے وزارت صحت پنجاب کو خط لکھ کر خبردار کیا تھا کہ صوبے میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اسے قابو میں رکھنے کیلئے دو ہفتوں کا مکمل لاک ڈاؤن کرنا ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت کے انتباہ پر صوبائی حکومت نے لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں لاک ڈاؤن کیلئے وفاقی حکومت کو سفارشات بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ تاثر تھا کہ لاہور کو پھر لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے، ہمارا ملک تائیوان کی طرح چھوٹا یا امیر ملک ہوتا تو لاک ڈاؤن آسان ہوتا، امیر ملک ہو ، بڑے گھر ہوں تو لاک ڈاؤن آسان ہوتا ہے، غریب ملکوں میں لاک ڈاؤن کا سارا بوجھ غریب طبقے پرآتا ہے۔
'جب نیویارک کا دیوالیہ نکل گیا تو سوچیں لاک ڈاؤن سے ہمیں کتنی مشکل پیش آئی'
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب ملکوں کے لیے اسمارٹ لاک ڈاون بہتر آپشن ہے، کورونا کا پھیلاؤ روکنا اور ساتھ ساتھ معیشت چلانا آسان کام نہیں، میئرکہ رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے نیویارک کا دیوالیہ نکل گیا ہے، جتنی دیر ملک بند کرتے ہیں اتنی معیشت تباہ ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب نیویارک کا دیوالیہ نکل گیا تو سوچیں لاک ڈاؤن سے ہمیں کتنی مشکل پیش آئی، اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو کورونا وبا سے پھیلے گا، عوام اگر ایس او پیز پر نہیں چلیں گے تو ملک کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا، اگر ہم کاروبار شروع کرنے کا موقع دے رہے ہیں تو آپ بھی احتیاط کریں۔
'افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بیماری ہے ہی نہیں'
وزیراعظم نے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عوام نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ بیماری ہے ہی نہیں، ان کے کسی جاننے والے کو نہیں ہوا، یہاں لوگ سمجھتے ہیں کہ کورونا سے کچھ نہیں ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم رضاکاروں کی ذریعے ایس او پیزپر عمل درآمد پر نظر رکھیں گے، اتنظامیہ اور رضا کار کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عمل درآمد یقنی بنائیں گے، عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی بنایا جائے گا، کاروبار ، مارکیٹ ، فیکٹری جہاں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا بند کرنا پڑے گا۔
'دیگر صوبوں کے بھی دورے کروں گا، خود تمام صورتحال مانیٹر کروں گا'
انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کا اس وقت اہم کردار ہے اور آگے مزید بڑا کردار ہوگا، ایپ کے ذریعے معلومات آئیں گی اور اس کے مطابق اقدامات ہوں گے، جتنا آپ احتیاط کریں گے حالات قابو میں رہیں گے، افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ جیسے لاک ڈاؤن ہٹایا لوگوں نے سمجھا کے بیماری ختم ہوگئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ دیگر صوبوں کے بھی دورے کروں گا، خود تمام صورتحال مانیٹر کروں گا، کورونا کا پھیلاؤ ماسک کے استمال سے 50 فیصد کم ہوسکتا ہے ، گھر سے باہر نکلنے والے سب ماسک پہنیں ، یاد رکھیں اس وائرس سے بزرگ اور بیمار افراد کو زیادہ خطرہ ہے۔