Time 14 جون ، 2020
کاروبار

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا یوٹیلیٹی اسٹورز کو سستی چینی دینے سے انکار

شوگر ملز ایسوسی ایشن نے یوٹیلیٹی اسٹورز کو سستی چینی فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے وفاقی وزارت صنعت و پیداوارکو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کو 63 روپے کلو چینی نہیں دے سکتے، وزارت صنعت کی 63 روپےکلو چینی فراہمی کی سفارش کی قانونی حیثیت نہیں۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کاکہنا ہے کہ وہ 60 ہزار ٹن چینی دینے کے لیے تیار ہیں اور عبوری عدالتی حکم کے تحت 70 روپےکلو چینی فراہم کریں گے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ گھریلو استعمال کے لیے نان کمرشل اداروں کو 70 روپےکلو چینی دینےکو تیار ہیں اور عدالتی حکم کے تحت وفاقی حکومت چینی 70 روپے کے حساب سے اٹھانے کے انتظامات کرسکتی ہے، انتظامات کو حتمی شکل دینے تک شوگر ملز نان کمرشل صارفین کو ازخود 70روپے کلو چینی فراہم کرے گی۔

خیال رہے کہ  یوٹیلٹی اسٹورز نے شوگر ملز ایسوسی ایشن سے 63 روپے فی کلو چینی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور ایسوسی ایشن کے نام خط میں کہا تھا کہ شوگر ملز چینی 63 روپے کلو فراہم کریں تاکہ شہریوں کو ریلیف دیا جاسکے۔

گزشتہ روز وزارت صنعت و پیداوار نے شوگر ملز کو یوٹیلٹی اسٹورز کی جانب سے بتائی گئی قیمت پر چینی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

پس منظر

گذشتہ دنوں حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار چینی بحران کے ذمے دار قرار دیے گئے ہیں۔

فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب) اور ٹیکس سے متعلق معاملات فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیکن شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

شوگر ملز ایسوسی ایشن کا مؤقف ہے کہ چینی انکوائری کمیشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کی تحقیقات کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔

بعدازاں 11 جون کو کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے چینی کمیشن رپورٹ پر عمل درآمد 10 روز کے لیے روکتے ہوئے چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید خبریں :