14 جون ، 2020
پیٹرول سستا ہونے کے 14 روز بعد بھی خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں پیٹرول کی مکمل فراہمی بحال نہ ہوسکی۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں آج بھی پیٹرول نہ ملنے کی شکایات ملیں جس کے باعث 2 ہفتے بعد بھی شہریوں کی تکالیف میں کمی نہ آسکی۔
دوسری جانب کراچی،لاہور اور اسلام آباد میں صورت حال بہتر ہونے لگی ہے، کراچی میں شہر کے بیشتر پمپس پر پیٹرول کی فراہمی جاری رہی تاہم شہر کے کچھ پیٹرول پمپس آج بھی بند رہے۔
ڈائریکٹر جنرل آئل شفیع الرحمان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں پیٹرول کی 80 فیصد فراہمی بحال ہو چکی ہے اور آئندہ ایک سے دو روز میں صورت حال معمول پر آجائے گی۔
شفیع الرحمان نے پیٹرول بحران کی وجہ ذخیرہ اندوزی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ بحران کی ذمہ دار تین نجی آئل کمپنیاں ہیں، ان کے پاس پیٹرول کا ایک لاکھ ٹن سے زیادہ کا ذخیرہ موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو منافع خوری نہیں کرنے دیں گے، ذخائر سے پیٹرول نکالنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد سے ملک بھر میں پیٹرول کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور حکومت اب تک اس مسئلے کو مکمل طور پر حل کرنے میں ناکام ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جب کہ وزارت پیٹرولیم کی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے ہمراہ چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔