Time 15 جون ، 2020
دنیا

امریکی ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے کلوروکوئن کورونا مریضوں کو دینے پر فوری پابندی لگادی

ایف ڈی اے نے 28 مارچ کو کورونا وائرس کے مریضوں کو کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن دینے کی مشروط منظوری دی تھی،فوٹو:فائل

امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کےا ستعمال پر پابندی لگادی ہے۔

ایف ڈی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کو ہنگامی صورت حال میں کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ اب کورونا کے مریضوں کو ہنگامی صورت حال میں بھی یہ دوائیں دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق کورونا کے مریضوں کو ہنگامی حالات میں کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن کے استعمال سے حاصل ہونے والے نتائج کے تجزیے سے معلوم ہواہے کہ ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی یہ دوائیں کورونا کے علاج میں معاون ثابت نہیں ہورہیں۔

ایف ڈی اے کے مطابق ان دواؤں کے استعمال سے دل کے امراض کے مسائل سمیت دیگر منفی اثرات ان دواؤں کے مثبت اثرات سے زیادہ ہیں ، اس لیے امریکی ادارے بائیو میڈیکل ایڈوانسڈ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے معیار کے مطابق کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کو انتہائی تشویشناک حالت میں مبتلا کسی مریض کو نہیں دیا جاسکتا۔

خیال رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 21 لاکھ 71 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ ایک لاکھ 18 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایف ڈی اے نے 28 مارچ کو کورونا وائرس کے مریضوں کو کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن دینے کی مشروط منظوری دی تھی جب کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دواؤں کے کورونا کے علاج میں مفید ہونے کا دعویٰ کرچکے تھے۔

ایف ڈی اے کا کہنا تھا کہ کلوروکوئن اورہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا کے صرف انتہائی تشویشناک حالت کے مریض کو دی جاسکتی ہے۔

ساتھ ہی ایف ڈی اے نے خبردار کیا تھا کہ کلوروکوئن اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن کورونا کے ہر مریض کے استعمال کے لیے ہرگز نہیں ہے اور یہ دوا صرف ان مریضوں کے لیے ہے جن کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

ان خبروں کے بعد پاکستان میں بھی ان دواؤں کی مانگ بڑھ گئی تھی اور بعض علاقوں میں اس کی قلت بھی دیکھی گئی تھی۔

مزید خبریں :