بلوچستان کی جمہوری وطن پارٹی کا بھی وفاقی حکومت سے علیحدگی پر غور

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی مینگل گروپ) کے بعد بلوچستان کی ایک اور سیاسی جماعت جمہوری وطن پارٹی بھی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سے ناراض ہوگئی۔

جمہوری وطن پارٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے ہم سے کیا گیا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا، پارٹی کی سینٹرل کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ حکومت کا مزید ساتھ دیں یا اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جے جمہوری وطن پارٹی وفاقی حکومت کی یقین دہانی پر وفاقی حکومت میں شامل ہوئی تھی، نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کا اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ آج بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ نے بھی وعدے پورے نہ ہونے پر وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔

بی این پی کی علیحدگی سے قبل تحریک انصاف کی حکومت کو قومی اسمبلی میں تمام اتحادیوں کی سپورٹ کے بعد 186 نشستیں حاصل تھی جو اب بی این پی کی حکومت سے دستبرداری کے بعد 182 رہ گئی ہیں۔

اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کے 7، مسلم لیگ ق کے 5، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے 3 جبکہ جمہوری وطن پارٹی اور عوامی مسلم لیگ کے ایک ایک رکن اسمبلی کی سپورٹ تحریک انصاف کے ساتھ ہے اور 4 آزاد امیدوار بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔

اس کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کے پاس قومی اسمبلی میں مجموعی نشستوں کی تعداد 156 ہے جن میں سے ن لیگ کی 84، پیپلز پارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل کی 16 اور عوامی نیشنل پارٹی کی ایک نشست ہے۔

حکومت سازی کیلئے کسی بھی جماعت کو 172 نشستوں کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے، حکومتی اتحادی جماعتیں تحریک انصاف کا ساتھ چھوڑ کر اپوزیشن کی حمایت کردیں تو تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوسکتی ہے۔

ایم کیو ایم اور ق لیگ بھی متعدد بار وعدے پورے نہ ہونے کی شکایات کرتے رہے ہیں۔

مزید خبریں :