جج کیخلاف بدنیتی پر مبنی ریفرنس بنانے والے صدر اور وزیر اعظم مستعفی ہوں، اپوزیشن

متحدہ اپوزیشن  نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

متحدہ اپوزیشن میں شامل مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور نیشنل پارٹی نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ 

مشترکہ بیان میں متحدہ اپوزیشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اعلامیے  میں کہا گیا ہے کہ جج کے خلاف بدنیتی پر مبنی بے بنیاد ریفرنس بنا کر اعلیٰ عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، ریفرنس دراصل اعلیٰ عدلیہ کا بازو مروڑنے اور دباؤ میں لانے کی مذموم کوشش تھی لیکن دستور و قانون کی حکمرانی کی سربلندی اور حفاظت پر عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

متحدہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ وکلاء برادری کو مبارک باد، ان کے اتحاد اور عزم کے سامنے فسطائی سوچ ڈھیر ہوگئی، پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلز کو شاندار کردار پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وکلاء برادری نے ایک بارپھر ایک نازک موڑ پر تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق آج سچائی، ایمانداری، قانون و انصاف کی حکمرانی اور اتحاد کی جیت ہوئی ہے، عدلیہ کے خلاف سازش ناکام اور عمران خان کی ذہنیت سامنے آگئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومتی بدنیتی بے نقاب کر دی ہے اور حکومت کی ناکامیوں کی طویل فہرست میں آج ایک اور اضافہ ہو گیا ہے۔

متحدہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ غیر آئینی، غیر قانونی، جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ریفرنس بنانے والے صدرعارف علوی اور وزیر اعظم استعفیٰ دیں اور ایسٹ ریکوری یونٹ کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی ہے لہٰذا فیصلے کی روشنی میں اسے فی الفور بند کیا جائے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کی درخواست منظور کرلی ہے اور ریفرنس کالعدم قرار دینے کا فیصلہ تمام 10 ججز کا متفقہ ہے۔

دوسری جانب حکومت نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کو احسن قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کسی کی جیت یا ہار کا معاملہ نہیں۔

مزید خبریں :