جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم مفتی نعیم انتقال کرگئے

جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم مفتی محمد نعیم انتقال کرگئے۔ 

ترجمان جامعہ بنوریہ کے مطابق مفتی نعیم طبیعت خراب ہونے پر اسپتال لے جاتے ہوئے انتقال کرگئے۔

ترجمان نے بتایا کہ مفتی نعیم کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا جب کہ وہ طویل عرصے سے دل کےعارضے میں مبتلا تھے۔

مفتی نعیم کی نماز جنازہ کل بعد نماز عصر ادا کی جائے گی اور تدفین بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں ہوگی۔

 مفتی نعیم سائٹ ایریا میں واقعے جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے جہاں 52 ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ زیر تعلیم ہیں، مرحوم نے سوگوارن میں بیوہ، 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

مفتی محمد نعیم 1958 میں کراچی میں پیدا ہوئے تھے اور  ابتدائی تعلیم اپنے والد قاری عبدالحلیم سے حاصل کی، 1979 میں جامعتہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاون سےفارغ التحصیل ہوئے اور وہیں 16 سال تک بطور استاد خدمات انجام دیں، ان کا شمار جامعہ  کے بہترین اساتذہ میں ہوتا تھا۔

مفتی نعیم 7 جلدوں پر مشتمل تفسیر روح القرآن، شرح مقامات، نماز مدلل اور دیگر کتب کے مصنف ہیں۔

وزیراعظم ،آرمی چیف اور دیگر شخصیات کا اظہار تعزیت

وزیراعظم عمران خان نے مفتی محمدنعیم کےانتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے مرحرم کےدرجات کی بلندی کی دعا کی ہے اور غم زدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے بھی مفتی محمد نعیم کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ  اللہ تعالی مفتی  نعیم کے درجات بلند فرمائے اور غم زدہ خاندان کو صبرجمیل دے۔

صدر مسلم لیگ ن اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بھی اظہار افسوس کرتے ہوئے  کہا ہے کہ مفتی محمد نعیم کی رحلت ملک وملت کے لیے بڑا نقصان ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دین کی تبلیغ، ترویج اور اشاعت کے لیے مفتی نعیم کی عظیم خدمات تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں اور جامعہ بنوریہ جیسی علمی درس گاہ مفتی محمد نعیم کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔

مزید خبریں :