20 جون ، 2020
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی-مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل سے وفاقی وزراء کی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔
حکومتی وزراء وزیر دفاع پرویز خٹک اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اختر مینگل کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں پرویز خٹک اور اسد عمر نے سردار اختر مینگل سے فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی تاہم انہوں نے فیصلہ واپس لینے سے انکار کردیا اور یوں ملاقات بے نتیجہ رہی۔
ملاقات کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ بی این پی کے تحفظات کو جلد دور کیا جائے گا اور آئندہ بھی سردار اختر مینگل کے ساتھ نشستیں ہوں گی۔
اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے ہر حصے کو ترقی اور حقوق نہ ملے تو ملک ترقی نہیں کرسکے گا۔
بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اب تک کوئی براہ راست رابطہ نہیں کیا، پارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا، ہم نے اپنے تحفظات حکومتی وفد کے سامنے رکھ دیے ہیں۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ حکومت میں جانا اب میرے بس میں نہیں، حکومت سے علیحدگی پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا فیصلہ ہے جو فرد واحد کا نہیں۔
خیال رہے کہ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا اور جمہوری وطن پارٹی نے بھی اتحاد سے علیحدگی پر غور شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ بی این پی کی علیحدگی سے قبل تحریک انصاف کی حکومت کو قومی اسمبلی میں تمام اتحادیوں کی سپورٹ کے بعد 186 نشستیں حاصل تھی جو اب بی این پی کی حکومت سے دستبرداری کے بعد 182 رہ گئی ہیں جب کہ حکومت برقرار رکھنے کے لیے 172 ارکان کی سادہ اکثریت درکار ہوتی ہے جو اب بھی برقرار ہے۔