25 جون ، 2020
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے بھی وزیراعظم کو مناظرے کا چیلنج دیا اور کہا کہ وزیراعظم کا ایوان میں لہجہ معذرت خواہانہ تھا، وزیر اعظم خود کورونا ہیں جو اس ملک سے چمٹ گیا ہے۔
خواجہ آصف کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے تقریر میں تاریخ پر جو لیکچر دیا اس کی تصحیح ضروری ہے، مغلیہ دور کی تاریخ انہوں نے غلط بیان کی، ہاؤس کو ان پڑھ نہ سمجھیں ، بھاشن اپنی جماعت کو دیں ، وزیر اعظم نے اعداوشمار بتائے کیا وہ ان کو کنٹینر پر یاد نہیں تھے، وزیر اعظم کی تقریر فرمائشی تھی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان کا ایک بچپن کادوست ہے، اسے انہوں نے بتایا جہانگیر ترین اور مجھ میں سے ایک ہی نا اہل ہوگا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اسامہ بن لادن کو شہید کہا ہے، اسامہ بن لادن دنیا میں دہشت گردی لے کر آیا تھا، اسامہ بن لادن اول و آخر دہشت گرد تھا، وزیراعظم نے اس دہشت گرد کو شہید ڈکلیئر کیا۔
انہوں نے کہا کہ دو سال ہو گئے ملکی تاریخی میں کوئی وزیراعظم اتنا کم ایوان میں نہیں آیا جتنا عمران خان آئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اب ہم نے کورونا برآمد کرنا شروع کر دیا ہے، آسٹریلیا کہہ رہاہے ہمارے ہاں پاکستان سے کورونا آیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا لہجہ آج معذرت خواہانہ اورمنت سماجت والا تھا، یہ جو مرضی کر لیں، قوم پر اترنے والا عذاب ختم کرنا ہے تو ان سے جان چھڑانا ہو گی، بھارت کو سیکیورٹی کونسل میں مسلمان ممالک نے ووٹ دیے، وزیر اعظم صاحب، اب پانی سر سے گزر چکا ہے، دو سال میں اپوزیشن کے تعاون کرنے کی کوئی کنجائش نہیں چھوڑی گئی، یہ سیاست چھوٹے شہروں کے قصبوں میں ہوتی ہے جو وزیر عظم نے دو سالوں میں کی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم خود کورونا ہے جو اس ملک سے چمٹ گیا ہے، وزیر اعظم جب قوم سے وعدے کر رہے تھے تو ان کو اعداو شمار چیک کرنے چاہئیں تھے، اگر اتنی بری صورت حال تھی تو وعدے نہ کرتے، خدا کا واسطہ وزیر اعظم یہاں آکر تاریخ اور جغرافیہ پر لیکچر نہ دیا کریں، جو وزیر اعظم نے کہا اس کا حقیقت سےکوئی تعلق نہیں۔