27 جون ، 2020
بھارت نے سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور گوردوارہ تک جانے والی سرحدی راہداری کھولنے سے انکار کردیا۔
پاکستان نے اپنی طرف سے 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے بھارت کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا تاہم اب بھارت نے کرتارپور راہداری کھولنے سے انکار کردیا ہے۔
اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں جیسے عبادت گاہیں کھل رہی ہیں ویسے ہی پاکستان کرتار پور راہداری کھولنےکی تیاری کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر کرتار پور راہداری کھولنے کی تیاری ہے۔
لیکن اب بھارت کی جانب سے یہ خبر آئی ہے کہ وہ 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے کے حق میں نہیں ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے 29 جون سے کرتار پورراہداری کھولنے کی پاکستان کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حفاظتی اقدامات کے تحت سرحدوں پر آمد و رفت معطل ہے۔
بھارتی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ محکمہ صحت کے حکام اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ ساتھ ہی بھارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ دو دن کے نوٹس پر راہداری کھولنا ممکن نہیں کیوں کہ معاہدے کے تحت بھارت یاتریوں کی تفصیلات سفر سے 7 روز قبل پاکستان کو دینے کا پابندی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کرتار پور راہداری پر سکھ زائرین کی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔