28 جون ، 2020
پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ کورونا کیسز کی وجہ سے جن علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے وہاں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ملک بھر میں ایسے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے جہاں کورونا کے کیسز بہت زیادہ بڑھ رہے ہیں۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو ان علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ایسے فیڈرز جہاں بجلی کی چوری اور نقصانات بہت زیادہ ہیں وہاں بھی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
پاور ڈویژن کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنانے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں اور سینٹرل کنٹرول روم سے روزانہ کی بنیاد پر نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے حالیہ کچھ سالوں میں بجلی چوری اور نقصانات کم ہوئے ہیں، بجلی ترسیلی نظام کی صلاحیت کو 26 ہزار میگاواٹ تک بڑھایا گیا ہے جو پہلے 18 ہزار میگاواٹ تک محدود تھی۔
ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں 22 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی کی کامیابی سے ترسیل کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ نیپرا نے گزشتہ روز ملک کے مختلف حصوں خاص طور پر کورونا سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے کر تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت طلب کی ہے۔
دوسری جانب کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے پر ترجمان پاور ڈویژن نے ایک بیان میں کے الیکٹرک کو اپنا نظام بہتر نہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاور ڈویژن اس سلسلے میں کے الیکٹرک کو مطلوبہ بجلی فراہم کر رہا ہے اور مزید 500 میگا واٹ بجلی بھی دی جا سکتی ہے مگر کے الیکٹرک سسٹم اس اضافی بجلی کی برداشت نہیں رکھنا۔