کرتار پور راہداری 4 ماہ بعد یاتریوں کیلئے کھول دی گئی

سرحدی علاقے شکرگڑھ میں دربار بابا گُرو نانک اور کرتار پور راہداری چار ماہ بعد یاتریوں کے لیے کھول دی گئی۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے کرتارپور گوردوارہ میں داخلہ بند کیا گیا تھا جسے اب 4 ماہ بعد کھولا گیا ہے۔

یاتریوں کو سخت حفاظتی اقدامات اورکورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے بعد داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔

سردار گوبند سنگھ کا کہنا ہے کہ 4 ماہ بعد دربار اور کرتار پور راہداری کھلنے پر پور ی سکھ قوم بہت خوش ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ برسی میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے سکھ یاتری دعائیہ تقریب میں شرکت کریں گے جب کہ بھارت سرکار بھی سکھ یاتریوں کو کرتار پور آنے کی اجازت دے۔

دربار بابا گرو نانک کرتارپور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریب بھی ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کرتار پور راہداری پر سکھ زائرین کی آمد و رفت روک دی گئی تھی۔

پاکستان نے اپنی طرف سے 29 جون کو کرتار پور راہداری کھولنے کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے بھارت کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا تاہم بھارت نے کرتارپور راہداری کھولنے سے انکار کردیا تھا۔

مزید خبریں :