پاکستان
Time 02 جولائی ، 2020

میر شکیل الرحمان کے مقدمے میں شفافیت اور انصاف ہونا چاہیے، صدر مملکت

میڈیا نے عکاسی ضرور کی ہے کہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ ہو کیا رہا ہے،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،فوٹو: فائل

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ  ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو گروپ میر شکیل الرحمان کے مقدمے میں انصاف ہونا چاہیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمان کا مقدمہ عدالت میں چل رہا ہے اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا ، لیکن سمجھتا ہوں کہ میر شکیل الرحمان کے مقدمے میں شفافیت ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سال 2000ء سے نجی میڈیا پر آ رہا ہوں، میڈیا نے عکاسی ضرور کی ہے کہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ ہو کیا رہا ہے۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو 1986 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں  خریدی گئی54 کنال پرائیویٹ پراپرٹی کو جواز بنا کر  5 مارچ کو طلب کیا، میرشکیل الرحمان نے اراضی کی تمام دستاویزات پیش کیں اور اپنا بیان بھی ریکارڈ کروایا۔

نیب نے 12 مارچ کو دوبارہ بلایا، میر شکیل انکوائری کے لیے پیش ہوئے تو انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

آئینی اور قانونی ماہرین کے مطابق اراضی کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران اُن کی گرفتاری بلا جواز تھی کیونکہ نیب کا قانون کسی بزنس مین کی دوران انکوائری گرفتاری کی اجازت نہیں دیتا۔

لاہور ہائی کورٹ میں دو درخواستیں، ایک ان کی ضمانت اور دوسری بریت کے لیے دائرکی گئیں، عدالت نے وہ درخواستیں خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ مناسب وقت پر اسی عدالت سے دوبارہ رجوع کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں :