پاکستان
Time 04 جولائی ، 2020

مشکوک لائسنس والی پائلٹس کی حکومتی لسٹ میں اکثر شہید و ریٹائر ہوگئے: شاہد خاقان

مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت  کی جانب سے بے قاعدہ لائسنس والے جن پائلٹس کی فہرست جاری کی گئی ہے، ان میں سے چند شہید اور ریٹائر ہوگئے ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کسی سیاسی مسئلے پر نہیں، پی آئی اے کی ساکھ خطرے میں ہے لہٰذا حکومت کے سامنے کچھ تجاویز رکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق 860 میں سے 262 پائلٹس مشکوک ہیں، یہ مسئلہ پی آئی اے کا نہیں بلکہ سول ایوی ایشن کا ہے، سی اے اے ریگولیٹر ہے جو لائسنس جاری کرتا ہے، پائلٹس کے امتحانات سول ایوی ایشن اتھارٹی لیتا ہے اور امتحان دیتے وقت سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد پائلٹ مجھ سے رابطے میں ہیں کہ ہمارا کیا بنے گا؟ حکومت نے جن پائلٹس کی لسٹ دی ہے، ان میں چند شہید ہو گئے، کچھ پائلٹس ریٹائڑ ہو گئے، کچھ کا ڈیٹا کلیئر نہیں اور کچھ کورٹ گئے ہوئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کو چاہیے کہ ان 262 پائلٹس کو شوکاز نوٹس جاری کرے، ان پائلٹس کو صفائی کا موقع دینا چاہیے، اگر کسی پائلٹ نے کسی امتحان میں نقل کی ہے تو ان کو فارغ کرنا چاہیے، یہ اختیار سول ایوی ایشن کے پاس ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سول ایوی ایشن رولز کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے تاکہ دنیا کے ساتھ پاکستان کے روابط بحال ہوسکیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے فاقی وزیر ہوابازی غلام سرور نے تقریباً 264 کمرشل پائلٹس کے لائسنس کو مشکوک قرار دیا تھا۔

قومی ائیر لائن پی آئی اے نے مشتبہ لائسنس رکھنے والے تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور مشتبہ لائسنس کے حامل 150 پائلٹس کو طیارہ اڑانے سے روک دیا گیا تھا۔

اس بیان کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ ملائیشیا اور ویت نام  نے پاکستانی پائلٹس کو گراؤنڈ کردیا ہے۔

مزید خبریں :