Time 07 جولائی ، 2020
دنیا

بھارت کے بعد امریکا کا بھی ٹک ٹاک سمیت چینی ایپس پر پابندی پر غور

گزشتہ دنوں بھارت نے سیکیورٹی صورتحال کے باعث ٹک ٹاک سمیت 59 چینی موبائل فونز ایپلیکیشنز پر پابندی لگائی تھی جس پر امریکی وزیر خارجہ نے مسرت کا اظہار کیا تھا— فوٹو: فائل 

امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹک ٹاک سمیت  دیگر چینی سوشل میڈیا ایپس پر پابندی لگانے کا عندیہ دے دیا۔

گزشتہ دنوں بھارت نے سیکیورٹی صورتحال کے باعث ٹک ٹاک سمیت 59 چینی موبائل فون ایپلی کیشنز پر پابندی لگائی تھی جس پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مسرت کا اظہار کیا تھا۔

اب امریکی وزیر خارجہ نے امریکا میں بھی ٹک ٹاک سمیت چینی ایپس پر پابندی کا عندیہ دیا ہے۔

ٹی وی انٹرویو میں امریکی وزیرخارجہ سے کسی کو ٹک ٹاک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کا مشورہ دینے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ' میں اسی صورت میں مشورہ دینا چاہوں گا جب آپ چاہتے ہیں کہ ذاتی معلومات چینی کمیونسٹ پارٹی کے پاس پہنچ جائیں'۔

ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی موبائل ایپس پر پابندی سے متعلق سوال پر  انہوں نے مزید کہا کہ یہ تجویز صدر ٹرمپ کے سامنے نہیں لانا چاہتا لیکن ہم ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی سوشل میڈیا ایپس پر پابندی لگانے پر غور کررہے ہیں۔

دوسری جانب ٹک ٹاک نے ہانگ گانگ میں ایپ آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے۔ 

ہانگ کانگ میں نئے قومی سلامتی قانون کو نافذ کرنے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے جب کہ ترجمان کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعات کے پیش نظر ہم نے ہانگ کانگ میں ٹک ٹاک ایپ کے آپریشن کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ نومبر 2019 میں امریکا نے جاسوسی کے خطرے کے پیش نظر اپنے فوجیوں کو چینی معروف لپ سِنک ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے استعمال سے روک دیا تھا۔

چینی کمپنی بائٹ ڈانس کے ریکارڈ کے مطابق ٹک ٹاک ایپیلی کیشن کے امریکا میں 2 کروڑ 65 لاکھ فعال صارفین ہیں جن کی عمریں 16 سے 24 سال کے درمیان ہیں۔ 

 گزشتہ دنوں بھی محققین  نے انکشاف کیا تھا کہ ٹک ٹاک سمیت دیگر 53 آئی او ایس ایپس صارفین کے کلپ بورڈ کی حساس معلومات کی جاسوسی کر رہی ہیں۔

مزید خبریں :