پاکستان
Time 08 جولائی ، 2020

کراچی میں کورونا کے 2 نئے اسپتال عملے کی کمی کے باعث مکمل فعال نہ ہوسکے

کراچی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے کھولے گئے 2 نئے اسپتال اب تک مکمل فعال نہ ہوسکے  اور کورونا کے مریضوں کو  ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال اوجھا میں بھیج دیا جاتا ہے۔

اسے  سندھ حکو مت کی جلد بازی کہہ جائے یا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ، افتتاح تو کردیا گیا لیکن کورونا کے دو نئے اسپتال تاحال مکمل آپریشنل نہیں ہوسکے ہیں۔

نئے کھولے گئے دونوں اسپتال خود کورونا کا مریض بھی نہیں لے سکتے اور دونوں اسپتال کورونا کے مریضوں کو اوجھا اسپتال بھیج دیتے ہیں، اوجھا میں مریض کی حالت بہتر ہونے پر انہیں نئے اسپتالوں کو ریفر کردیا جاتا ہے۔

گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں کھولے گئے 2 نئے اسپتالوں میں ابھی تک ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی مطلوبہ تعداد ہی پوری نہیں، دونوں اسپتالوں میں اس وقت صرف 8 مریض زیرعلاج ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گلشن اقبال کے اسپتال میں 34 آکسیجن بیڈز اور 16 وینٹی لیٹرز کی سہولت موجود ہے جب کہ گلستان جوہر کے اسپتال میں 40 آکسیجن بیڈز اور 6 وینٹی لیٹرز کی سہولت موجود ہے تاہم دونوں اسپتالوں میں اس وقت مجموعی طور پر صرف 8 مریض زیرعلاج ہیں۔

 دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ دونوں اسپتالوں کو ڈاؤ یونیورسٹی کے اوجھا اسپتال سے منسلک کیا ہے، ان اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی مطلوبہ تعداد جلد پوری کردی جائے گی۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد  97ہز ار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 1614 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :