پاکستان
Time 09 جولائی ، 2020

مراد سعید سیاسی اختلاف کی آڑ میں حساس اداروں پر حملوں سے باز رہیں، قادر پٹیل

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے مرادسعید کے خلاف پارلیمانی ضابطے کے تحت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

ایک بیان میں قادر پٹیل نے کہا کہ مراد سعید سیاسی اختلافات کی آڑ لے کر حساس اداروں پر حملوں سے باز رہیں، مراد سعید نے حساس اداروں کی تیارکی گئی جے آئی ٹی کو مشکوک کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ مراد سعید نےایوان میں کھڑے ہوکر غلط جے آئی ٹی رپورٹ کے نکات دہرائے، عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں پی پی قیادت کا کوئی ذکر نہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر مواصلات اور پوسٹل سروسز مراد سعید نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کا اعترافی بیان قومی اسمبلی میں پڑھ کر سنا دیا۔

قومی اسمبلی میں مراد سعید نے کہا کہ عزیربلوچ نے پولیس مقابلے، اغواء برائے تاوان ، تھانوں پر حملوں کا اعتراف کیا۔

مراد سعید کے مطابق عزیر بلوچ کہتا ہے کہ بلاول ہاؤس کے اطراف لوگوں کو ہراساں کیا اور 40 گھر خالی کرائے، بھتہ آصف زرداری کی بہن کو جا رہا ہے۔

مراد سعید کی گفتگو کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نصیبہ چنا نے مراد سعید کی جانب ہیڈ فون پھینکا تاہم ہیڈفون مراد سعید کو نہیں لگا۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے عزیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آٹی ٹی رپورٹس منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا تھا اور اس حوالے سے عدالت سے بھی رجوع کیا تھا۔

اس کے بعد گزشتہ دنوں سندھ حکومت نے تینوں جے آٹی ٹی رپورٹس وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر جاری کردی ہیں تاہم علی زیدی کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹس نامکمل ہیں، عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی میں جرائم کا تو ذکر ہے لیکن یہ ذکر نہیں کہ جرائم کس کے کہنے پر کیے گئے۔

مزید خبریں :