Time 11 جولائی ، 2020
پاکستان

کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی؛ سندھ کے بعد پنجاب کے سی این جی اسٹیشن بھی بند

با اثرپاور سیکٹرکو نوازنےکے لیے سی این جی سیکٹرکو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے،غیاث پراچہ،فوٹو:فائل

چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کو  ایل این جی دینے کے لیے پنجاب کے ایل این جی پر چلنے والے سی این جی پمپس بھی بند کردیے گئے۔

غیاث پراچہ کا کہناہے کہ کے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی سے سندھ اور پنجاب کے تمام سی این جی اسٹیشن بندکردیے گئے ہیں، با اثرپاور سیکٹرکو نوازنےکے لیے سی این جی سیکٹرکو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ  کے الیکٹرک کو ایل این جی دینے کی اطلاع دے کر پمپس کو گیس کی فراہمی بند کی گئی ہے، حکومت  ایک نجی کمپنی  کے فیول کی ذمہ داری کیوں اُٹھا رہی ہے؟

ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں خفیہ طور پر 35 پمپس کو گیس دی گئی ہے اور  یہ پمپس 104 روپے کلو سی این جی مہنگی بیچ رہے ہیں۔

غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر کونقصان پہنچانے والےعناصر کےخلاف کاروائی کی جائے، موسم گرما میں  بھی سی این جی کی بندش ناقابل فہم ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کے بعد حکام کو کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے بعد  سوئی سدرن گیس کمپنی(ایس ایس جی سی) کی جانب سے کے الیکٹرک کو اضافی گیس کی فراہمی شروع کی گئی تھی۔

 جس کے باعث سندھ میں صنعتوں کو 3 دن اور سی این جی سیکٹر  کو  2 دن گیس کی فراہمی بند کردی گئی تھی اور سندھ میں جمعے سے  بند سی این جی اسٹیشنز اب اتوار کی صبح 8 بجے کھلیں گے تاہم اس کے باوجود کراچی میں لوڈ شیڈنگ میں کمی نہ ہوسکی ہے۔

مزید خبریں :