پاکستان
Time 11 جولائی ، 2020

عدالت نے داتا دربار دھماکہ کیس میں سہولت کار محسن کو 65 سال قید کی سزا سنادی

8 مئی 2019 کو ہوئے دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے تھے— فوٹو:فائل 

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے داتا دربار دھماکہ کیس کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں دو بار عمرقید اور ایک بار 14 سال قید کی سزا سنا دی۔

انسداد دہشتگردی عدالت میں داتا دربار بم دھماکا کیس کی سماعت  ہوئی جہاں عدالت نے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں سزا سنائی۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز احمد نے کیس پر فیصلہ سنایا جس کے مطابق عدالت نے مجرم کو دو بار عمر قید اور ایک بار 14 سال قید کی سزا سنائی جو کہ مجموعی طور پر 65 سال بنتی ہے۔

عدالت نے مجرم کی جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔

عدالت فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک سزا ختم ہونے کے بعد دوسری سزا شروع کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 8 مئی 2019  کو  ہوئے دھماکے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور مجرم نے داتا دربار بم دھماکے میں سہولت کار کا کردار دا کیا تھا۔ اس سے قبل عدالت ملزم محسن کو پھانسی کی سزا بھی سناچکی ہے۔

مزید خبریں :