14 جولائی ، 2020
کے الیکٹرک کو شہر میں لوڈشیڈنگ کا ایک اور بہانہ مل گیا جس میں اس نے بن قاسم پاور پلانٹ میں تکنیکی خرابی کو جواز بنا کر 130 میگاواٹ بجلی کی کمی کی اطلاع دی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ کے ایک یونٹ پر ٹیکنیکل فالٹ کے باعث کے الیکٹرک کو بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 130 میگاواٹ کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کم نقصانات والے علاقوں میں عارضی لوڈ مینجمنٹ ہوگی۔
ترجمان نے بتایا کہ رہائشی صارفین کو ریلیف دینے کے لیے نصف صنعتی زونز میں لوڈ مینجمنٹ کی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق لوڈ مینجمنٹ کی پیشگی اطلاع دی جاچکی ہے اور لوڈ مینجمنٹ کا شیڈول کے الیکٹرک کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
ترجمان کا بتانا تھا کہ فرنس آئل کی فراہمی کے لیے وزارت توانائی سے رابطے میں ہیں، فالٹ کی درستگی پر عارضی لوڈ مینجمنٹ کو ختم کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب کیبل اور انٹرنیٹ ایسوسی ایشن سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ کیبلز ایسوسی ایشن نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی تاروں کو اب تک انڈر گراؤنڈ نہیں کیا حالانکہ کیبلز ایسوسی ایشنز اور پٹاپا کی جانب سے تاریں انڈر گراونڈ کرنے کا پہلا مرحلہ جولائی 2020 تک مکمل ہونا تھا۔
کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق انٹرنیٹ ٹی وی کیبلز کی وجہ سے بارشوں کے دوران ماضی میں ہلاکتیں ہوئیں اور یہ عوام کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ کیبل ایسوسی ایشنز نے کمشنر کراچی اور دیگر حکام کو کے الیکٹرک کے پولز سے اپنی تاریں ہٹانے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر کیبل اور انٹرنیٹ ایسوسی ایشن کی اچانک ہڑتال بلیک میلنگ کے لیے کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کیبل ایسوسی ایشنز اور پٹاپا عوام کے تحفظ کے برعکس کاروبار کو ترجیح دیتے ہیں۔
ترحمان نے بتایا کہ عوام کے وسیع ترمفاد میں اپنے انفرا اسٹرکچر پر موجود غیر قانونی ٹی وی، انٹرنیٹ کیبلز کے خلاف مہم جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔