دنیا
Time 14 جولائی ، 2020

ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف انکشافات سے بھرپور کتاب شائع کرنے کی اجازت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متعلق ایک اور تباہ کن کتاب کی اشاعت رکوانے میں ناکام ہوگئے، امریکی عدالت نے ان کی بھتیجی کی کتاب شائع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

  ڈونلڈ ٹرمپ کی بھتیجی میری ٹرمپ نے اپنی کتاب میں ان سے متعلق بہت سے اہم انکشافات کیے ہیں جن میں انہیں جھوٹا اور خود پسند شخص قرار دینے کے ساتھ امریکیوں کے لیے خطرہ بھی قرار دیا گیا ہے۔

 کتاب کا عنوان 'بہت زیادہ اور ہمیشہ ناکافی' جب کہ ذیلی عنوان (سب ٹائٹل) 'کس طرح میرے خاندان نے دنیا کا سب سے خطرناک انسان تخلیق کیا‘ رکھاگیا ہے۔

میری ٹرمپ امریکی صدر کے بڑے بھائی آنجہانی فریڈ ٹرمپ جونیئر کی بیٹی ہیں اور امریکی صدر ان کے سگے چچا ہیں۔

 کتاب کے پبلشرز نے میری ٹرمپ کی کتاب 14 جولائی کو شائع کرنے کا اعلان کیا تھا جسے روکنے کے لیے امریکی صدر کے چھوٹے بھائی اور مصنفہ کے دوسرے چچا رابرٹ ٹرمپ نے عدالت سے رجوع کیا تھا تاہم عدالت نے ان کا مؤقف مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ کتاب کی مصنفہ  نے کلینکل سائیکولوجی میں ڈگری حاصل کررکھی ہے اور انہوں نے اپنی کتاب میں  امریکی صدر  سے متعلق لکھا ہے کہ ' ڈونلڈ ٹرمپ ایک کمزور انا کے مالک ہیں اور اسے مضبوط کرنے میں لگے رہتے ہیں، کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ وہ ویسے نہیں جس طرح وہ خود کو پیش کرتے ہیں'۔

میری ٹرمپ کے مطابق امریکی صدر  گھمنڈ، خود پسندی اور خود ساختہ جہالت کا شکار ہیں اور انہیں خواتین سے بھی مسئلہ ہے ، ٹرمپ نے ایک طرف انھیں منشیات کا عادی قرار دیا دوسری جانب انھیں نوکری پیش کرکے خود کو ان کا نجات دہندہ کے طور پر پیش کیا۔

امریکی صدر کی بھتیجی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے زمانہ طالب علمی میں اچھی یونیورسٹی میں داخلے کے لیے اپنے دوست کو بڑی رقم ادا کرکے اسے اپنی جگہ امتحان میں بٹھوایا تھا۔

اس سے قبل ایک امریکی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بالٹن کی کتاب کی اشاعت بھی روکنے سے انکار کر دیا تھا، اس کتاب میں انہوں نے  ٹرمپ کو  نااہل قرار دیا ہے۔

میری ٹرمپ کی کتاب آج سے باقاعدہ مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی جائےگی، کتاب کے بیسٹ سیلر ہونے کے انداز ے بھی لگائے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ کتاب ایسے وقت سامنے آرہی ہے جب نومبر میں امریکا میں صدارتی انتخاب ہونا ہے اور کورونا وائرس کی وبا کے دوران ٹرمپ کی پالیسیوں پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے اور ان کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے آیا ہے۔

مزید خبریں :