15 جولائی ، 2020
روس کی وزارت دفاع نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی مستند ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی فرسٹ ماسکو اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی اور مین ملٹری کلینکل برڈنکل اسپتال کی 2 ٹیموں نے کورونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں پہلا فیز مکمل کرلیا ہے۔
کورونا ویکسین کا تجربہ 18 رضاکاروں پر کیا گیا اور تمام رضا کاراب کورونا سے محفوظ ہیں جنہیں اسپتال سے بھی ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
کلینیکل ٹرائل پراجیکٹ پر کام کرنے والی ڈاکٹرسویٹلا کا ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ رضاکاروں کا امیونٹی سسٹم بہترین کام کر رہا ہے اور ان میں اینٹی باڈیز بھی بن رہی ہیں جب کہ وہ کورونا سے مکمل محفوظ ہیں۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق رضا کاروں کو ملٹری اسپتال میں 28 دن رکھا گیا اور ان پر ویکسین کا تجربہ کیا گیا جس میں انہیں کسی قسم کے سائیڈ ایفیکٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسپتال سے ڈسچارج ہونے والے رضا کاروں کو ویکسین لگنے کے 42 روز بعد ایک بار پھر اسپتال داخل کیا جائے گا جہاں ان کا حتمی معائنہ اور تشخیص کی جائے گی۔
دوسری جانب روس کے حریف امریکا نے بھی رواں سال کے آخر میں کورونا ویکسین کی تیاری کی امید ظاہر کی ہے۔
امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیس ڈیزیزز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا ہے کہ سائنسدان کورونا کی دوا اور ویکسین کی تیاریوں میں مسلسل مصروف ہیں اور امید ہے کہ رواں سال کے آخر یا 2021 کے ابتداء میں مؤثر ویکسین تیار کرلی جائے گی۔
خیال رہے کہ دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 5 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔