17 جولائی ، 2020
امریکی شہری سنتھیا کو ڈی پورٹ کرنے سے متعلق وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمو کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سنتھیا غیر قانونی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں، غیر ملکیوں کے ویزوں میں 31 اگست تک توسیع کی گئی تھی لہذا سنتھیا رچی 31 اگست تک قانون کے مطابق پاکستان میں رہ سکتی ہیں۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سنتھیا رچی نے ویزے میں توسیع کی الگ درخواست بھی دے رکھی ہے، 31 اگست کے بعد ویزہ توسیع کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو فیصلےکی کاپی فریقین کو فراہم کرنےکی ہدایت دی گئی ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے امریکی شہری سنتھیا رچی کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں بینکنگ قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر بھی درخواست جمع کرا دی ہے۔
اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں سنتھیا ڈی رچی کے خلاف درخواست جمع کرواتے ہوئے پیپلزپارٹی ترجمان راولپنڈی ڈویژن کے ترجمان راجا عمار شوکت کا کہنا تھا کہ سنتھیا ڈی رچی کے پاس پاکستان میں بزنس ویزا ہے جب کہ انہوں نے نجی بینک میں اکاؤنٹ کھلواتے وقت اپنے آپ کو ایک نوکری پیشہ فرد ظاہر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سنتھیا ڈی رچی پاسپورٹ کے مطابق لوزیانہ کی پیدائش ہیں لیکن انہوں نے نجی بینک کو کیلیفورنیا کی پیدائش کا بتایا جب کہ اس اکاؤنٹ کے ذریعے سنتھیا ڈی رچی نے لوگوں سے فنڈ بھی مانگے ہیں۔
عمار شوکت کا مزید کہنا تھا کہ سنتھیا ڈی رچی نے پارٹی قیادت کے لیے غلط زبان استعمال کی جو کسی صورت قبول نہیں ہے۔