21 جولائی ، 2020
اسلام آباد سے اغوا ہونے والے سینیئر صحافی مطیع اللہ جان 12 گھنٹے بعد اپنے گھر پہنچ گئے۔
جیو نیوز کے سینیئر رپورٹر اعزاز سید نے مطیع اللہ جان کی بازیابی کے بعد ان سے ملاقات کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہیں اپنے دوست سے مل کر انتہائی خوشی ہورہی ہے۔
انہوں نے مطیع اللہ جان کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 12 گھنٹے اغوا رہنے کے بعد بازیاب ہوگئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اغوا کاروں نے سینیئر صحافی کو اسلام آباد سے 70 کلومیٹر دور فتح جنگ کے علاقے میں چھوڑا۔
خیال رہے کہ مطیع اللہ جان صبح اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے تھے اور ان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہر کی گاڑی جی سکس میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی تھی۔
اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ مجھے بتایا گیا کہ میرے شوہرکو کچھ لوگ زبردستی اپنے ساتھ لے گئے‘۔
مطیع اللہ جان کی گمشدگی پر ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اور ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئے ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔
مطیع اللہ جان کے بھائی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی بازیابی کے لیے درخواست بھی دائر کی تھی جس پر عدالت نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مطیع اللہ جان کو بازیاب نہیں کرایا جائے بصورت دیگر فریقین کل ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ نے مطیع اللہ جان کی ایک ٹوئٹ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا اور ،مطیع اللہ جان کو کل توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہونا تھا۔