25 جولائی ، 2020
پاکستان اور بھارت کے درمیان مسافر ٹرینوں، بسوں اور جہازوں کی بندش سمیت تجارت ختم ہوئے تقریباً ایک سال ہونے کو ہے، دونوں ہمسایہ ممالک میں رابطوں کی بندش سے عوام پریشان ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ریل رابطوں کے سلسلے میں سمجھوتہ ایکسپریس، تھل ایکسپریس اور مال گاڑی رواں دواں تھی۔
سمجھوتہ ایکسپریس ہفتے میں 2 بار پیر اور جمعرات کو جب کہ تھل ایکسپریس ہفتے میں ایک روز جمعے کو چلتی تھی لیکن پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہوئے تو 8 اگست کو ریل رابطے منقطع ہوگئے جو تاحال جوں کے توں ہیں اور بھارتی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس اور مال گاڑی بھی پاکستان میں موجود ہے۔
پاک بھارت کے درمیان روڈ رابطوں کے لیے دوستی بس روزانہ لاہور سے دہلی جاتی تھی جب کہ امرتسر بس ہفتے میں 4 روز چلتی تھی۔
پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) نے دوستی بسوں کے ڈرائیورز سمیت دیگر عملے کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے جس کے باعث یہ افراد بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
اس کے علاوہ لاہور سے دہلی جانے والی پرواز کا سلسلہ بھی رک گیا ہے اور ہوائی رابطے بھی بند ہیں۔
خیال رہے کہ پاک بھارت ریل روڈ رابطے اس سے قبل 1992ِء 2001ء اور 2019ء میں بھی ٹوٹتے اور جڑتے رہے ہیں۔
پاک بھارت ریل روڈ اور ائیر رابطوں کا انحصار دونوں ہمسایہ ممالک کے تعلقات پر منحصر ہوتا ہے، تعلقات اچھے ہوں تو پہیہ چلتا رہتا ہے ورنہ سب کچھ بند ہوجاتا ہے۔