پاکستان
Time 29 جولائی ، 2020

کراچی میں نالے صاف کیے لیکن شرارتی لوگوں نے پتھر ڈال دیے، صوبائی وزیر بلدیات

 ورلڈ بینک کے تعاون سے بیشتر نالے صاف کیے جاچکے تھے، ناصر حسین شاہ،فوٹو:فائل

وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہاہےکہ کراچی میں نالے صاف کیے گئے لیکن کچھ شرارتی لوگوں نے نالوں  میں پتھر ڈال دیے۔

صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سےکچھ جگہوں پرمسائل کا سامنا کرنا پڑا، ہم ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہیں نہ الزام دیگر اداروں کو دیں گے، معذرت خواہ ہیں کہ عوام کو پریشانی کا سامناکرنا پڑا۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس قسم کی بارش سے دو چار دن پانی جمع رہتا تھا، اس بار صورت حال مختلف تھی، نشیبی علاقوں اور ایف بی ایریا وغیرہ میں نکاسی کا کام جاری ہے۔

وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے بیشتر نالے صاف کیے جاچکے تھے،لیکن کچھ شرارتی لوگوں نے نالوں میں پتھر ڈال دیے، سولجر بازار کے نالے سے بڑے بڑے پتھر نکالے گئے ہیں، ہمیں سپورٹ نہ کریں لیکن نالے بند بھی نہ کریں۔

اس موقع پر سعید غنی وفاقی حکومت پر برس پڑے، ان کا کہنا تھا کہ  دو برسوں کے دوان وفاقی حکومت نے کراچی کو کونسا منصوبہ دے دیا؟ بتائیں کہ وفاقی حکومت نے مئیر کو نالوں کی صفائی کےلیے کتنی رقم دی ؟

سعید غنی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرتوکیا،بارش کےدوران کراچی کی سڑکوں پرکوئی نظر نہیں آیا، ایک وفاقی وزیر نے کراچی کے نالے کو صاف کرنے کا بتایا پر انہوں نے نالے سے کچرا اٹھاکر شہر کی گلیوں میں پھینک دیا۔

خیال رہے کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ بارشوں میں شہر کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا تھا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور سندھ حکومت  پر اس حوالے سے سخت تنقید بھی کی گئی۔

مزید خبریں :