30 جولائی ، 2020
حکومت میں دوہری شہریت کے معاملے پر ہونے والی تنقید کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ بھی دبائو کا شکار ہے جہاں پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان سمیت نصف درجن سے زائد افسران دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
ان حالات میں پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے گورننگ بورڈ کا ہنگامی اجلاس جمعرات کی شام ویڈیو لنک پر طلب کر لیاہے۔
پی سی بی ترجمان اجلاس کو غیر رسمی قرار دے رہے ہیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ دوہری شہریت کے معاملے پر پی سی بی حکام بورڈ آف گورنرز کو اعتماد میں لیں گے۔ پی سی بی حکام اراکین سے رابطہ کررہے ہیں۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ غیر رسمی اجلاس ہے جس میں اراکین کوڈومیسٹک کرکٹ اور کلب کرکٹ کی رجسٹریشن پر بریف کیا جائے گا۔
پی سی بی خود مختار ادارہ ہے اس کے آئین میں دوہری شہریت کے حوالے سے آئین کی کسی شق میں اطلاق نہیں ہوتا اور منظور شدہ آئین کے مطابق چلتا ہے۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کے پاس بر طانیہ کی ریزیڈنسی ہے۔ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان، ڈائریکٹرز ندیم خان، قومی ہائی پرفارمنس میں کام کرنے والے ثقلین مشتاق، پاکستانی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے دو اجلاس ہوچکے ہیں۔ جمعرات کا اجلاس ایسے وقت میں بلایا جارہا ہے جب احسان مانی اور وسیم خان تعطیلات گزارنے برطانیہ میں اپنے اپنے گھروں میں ہیں۔ وفاقی سطح پر دوہری شہریت کے بعد بورڈ کے اہم افسران کی دوہری شہریت پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں ۔
ہنگامی اجلاس میں چیئر مین اس حوالے سے بھی اہم فیصلے کر سکتے ہیں۔
پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دوہری شہریت کا معاملہ زیر بحث نہیں آئے گا کیوں کہ پی سی بی کا آئین دوہری شہریت کے حوالے سے خاموش ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی میں کئی افسران نے ابھی تک اپنی دہری شہریت کو چھپایا ہوا ہے اس کی وجہ پی سی بی کا آئین ہے ۔