وزیر اعظم نے ایوان میں اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کردی

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

پارلیمانی پارٹی سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، اپوزیشن بلز کی منظوری میں ساتھ نہ بھی دیتی تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کروا لیتے،اپوزیشن این آر او مانگتی ہے جو کسی صورت نہیں دیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کسی صورت اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹے گی،ہم اپنے منشور سے پیچھے ہٹے تو تباہی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران  وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ارکان اسمبلی کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو ایوان میں بھرپور فعال ہونے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کراچی کے ایم این ایز کی طرح دیگر ارکان بھی فعال ہوں۔

وزیراعظم نے  پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف پر بھی تنقید کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف)  سےمتعلق قانون سازی پاکستان کےلیے ضروری ہے،ہم  ماضی کی خرابیوں کو درست کر رہے ہیں جب کہ اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن شروع سے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے،قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چاہیے، اپوزیشن نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح نہ دی تو بے نقاب ہوگی،ملکی مفاد میں ہونے والی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے۔

خیال رہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی ترامیم شامل کرنے کے بعد اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل اور انسداد دہشت گردی ترمیمی بلز کی منظوری دے دی ہے جب کہ جمعیت علمائے اسلام  نے سینیٹ میں پیش کیے جانے والے اقوام متحدہ سلامتی کونسل انسداد دہشت گردی ترمیمی ایکٹ بل کی مخالفت کی ہے۔

مزید خبریں :