پاکستان
Time 31 جولائی ، 2020

'چمن میں شرپسندوں کے اکسانے پر قرنطینہ سینٹر اور نادرا سینٹر کو آگ لگائی گئی'

فوٹو: اسکرین گریب/سوشل میڈیا

بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیا لانگو نےکہا ہے کہ چمن میں دھرنے پر بیٹھے پرامن لوگوں کو کچھ شرپسندوں نے اکسا کر سرحد پار کرنے کی کوشش کی اور قرنطینہ سینٹر اور نادرا سینٹر کو آگ لگائی گئی۔

 چمن واقعہ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا کہ چمن کے افسوس ناک واقعہ میں دو افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے تاہم اب حالات کنڑول میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چمن کے شہری ہمارے بھائی ہیں، ہم ان کے ساتھ سختی نہیں کر سکتے ہیں، اور ہم نے سرحد بند ہونے کی وجہ سے بے روزگار ہونے والے افراد کو لیویز اور پولیس میں بھرتی کرنے کی پیش کش کی ہے۔

میر ضیا لانگو نے کہا کہ ہم کسی غیر ملکی فورس کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہماری فورس پر حملہ کرے، ہماری فورس پر حملہ کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے کئی قوتیں ہمارے پیچھے لگی ہوئی ہیں اور ہمیں غیر مستحکم کرنے کے لیے بڑی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چمن بارڈر وفاقی حکومت نے دہشت گردوں کی آمد ورفت روکنے کے لیے بند کیا ہے،کل اس حوالے سے ایک اجلاس طلب کیا ہے جس میں چمن بارڈر کمیٹی کے ممبران شرکت کریں گے، اجلاس میں وفاقی حکومت کو بھی آن بورڈ لیا جائے گا۔

ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ چمن میں دھرنے پر بیٹھے پر امن مظاہرین کو کچھ شر پسندوں نے اکسا کر سرحد پار کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے حالات خراب ہوئے، ان ہی شرپسندوں کے اکسانے پر چمن میں واقع نادرا سینٹر اور قرنطینہ سینٹر کو آگ لگائی گئی۔

دوسری جانب سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی، جو لوگ جان بحق اور زخمی ہوئے وہ شرپسندوں کی فائرنگ سے ہوئے ہیں تاہم واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مزید خبریں :