05 اگست ، 2020
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں جماعت اسلامی کے تحت نکالی جانے والی کشمیر یکجہتی ریلی پر کریکر حملے کے نتیجے میں کم سے کم 32 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکا ریلی کے قریب چلتی گاڑی سے نامعلوم ملزمان کی جانب سے کریکر پھینکنے کے نتیجے میں ہوا جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی اور متعدد افراد کو زخمی ہوکر گرتے ہوئے دیکھا گیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ایسٹ ساجد امیر سدوزئی کے مطابق گلشن اقبال میں ریلی میں نامعلوم ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوگئے۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق کریکر دھماکے میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ترجمان محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 32 کے قریب ہے۔
دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق واردات نصب شدہ دھماکا خیز مواد سے نہیں کی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ ساجد امیر سدوزئی کے مطابق فوری طور پر پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور واقعہ کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی قیادت اور کارکنان کا جذبہ قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی ہمدردیاں ان کےساتھ ہیں، شہر کراچی امت مسلمہ کا دھڑکتا دل ہے، اس نےہمیشہ مظلوموں کی پشتیبانی کی ہے اور کشمیر سے فلسطین تک مسلمانوں کی آواز بنا ہے، کوئی حملہ اس جذبے کو سرد نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی یکجہتی کشمیر ریلی پر بم حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، شہر میں اب بھی بھارتی ایجنٹ موجود ہیں جن سے اہل کشمیر سے اظہاریکجہتی برداشت نہیں ہوئی۔ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے، اہل کشمیر کی زیادہ جرأت کے ساتھ ترجمانی کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پرامن ریلی پر بزدلانہ حملے میں ہمارے درجنوں لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں، یہ بھارت اور را کا کارنامہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارا راستہ نہیں روکا جا سکتا، جماعت اسلامی اس جدوجہد کو مزید تیز کرے گی۔