08 اگست ، 2020
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اگر کورونا کیسزبڑھ گئے تو فیصلوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں اور جو شعبے کھول رہے ہیں وہ بند کرنے پرغور کرسکتے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ صوبے میں 10 اگست سے ریسٹورنٹس،کیفے،سینما،بزنس سینٹرز کھولے جائیں گےجب کہ ایکسپو سینٹرز، بیوٹی پارلرز اور جم بھی 10 اگست سے کھول دیے جائیں گے تاہم ایمیوزمنٹ پارکس ابھی نہیں کھول رہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اس حوالے سے ضابطہ کار (ایس او پیز) جاری کرے گی،ایڈیشنل ہوم سیکرٹری اس پرکام کر رہے ہیں۔
تعلیمی اداروں کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ حالات بہترہوئے تو اسکول بھی 15 ستمبرکوکھول دے جائیں گے تاہم اگر کورونا کیسزبڑھ گئے توفیصلوں پرنظرثانی کرسکتے ہیں، ہمارا 90 فیصد اتفاق ہے کہ چیزیں ایس او پیز کے تحت کھولنی ہیں۔
خیال رہے کہ آج کورونا وائرس ٹاک فورس کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی نے 15 ستمبر سے اسکول اور شادی ہالز کھولنے کی تاریخ دی ہے، ہم بھی اسکول ، ریسٹورنٹ، درگاہیں اور کاروباری سرگرمیاں کھولیں گے اور جو بھی خدمات کھولیں گے وہ ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سروسز دوبارہ کھولیں گے تو نوٹیفکیشن جاری ہوں گے، ریسٹورینٹس رات 10 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے کہ سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 2 ہزار262 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
آج سندھ میں کورونا کے مزید 300 کیسز اور 3 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔