09 اگست ، 2020
پاکستان نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے لیے افغان لویہ جرگہ کی سفارشات کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان لویہ جرگے کی سفارشات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی سے بین الافغان مذاکرات کا دور جلد شروع ہوگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان ہمیشہ افغان قیادت پر دیرپا امن کے لیے بین الافغان مذاکرات پرزور دیتا رہا ہے،کیونکہ افغان مسئلے کا دیرپاحل جامع مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ پرامن افغانستان کے لیے عالمی برادری بھی مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔
خیال رہے کہ افغانستان کے لویہ جرگے نے طالبان کے مخصوص 400 قیدیوں کی رہائی کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔
یاد رہے کہ فروری کو دوحہ میں تاریخی امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان کو ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں۔
افغان حکومت اب تک تقریباً 4600 طالبان قیدی رہا کرچکی ہے جب کہ سنگین جرائم کے الزامات پر 400 طالبان قیدیوں کی رہائی روک لی گئی تھی جب کہ طالبان کا اصرار تھاکہ ان کی دی گئی فہرست کے مطابق تمام قیدیوں کی رہائی کے بعد ہی بین الافغان مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔