11 اگست ، 2020
ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کشمیر میں بھارتی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پابندیاں ختم کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
گذشتہ دنوں مسلم فار بائیڈن پلیٹ فارم کے تحت منعقدہ ورچوئل فنڈ ریزنگ کے شرکاء سے گفتگو میں جو بائیڈن نے کشمیر میں بھارتی اقدامات کو جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا۔
جو بائیڈن نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں غیرقانونی اور غیر جمہوری پابندیاں ختم کرے اور وہ تمام اقدامات کرے جن سے بنیادی انسانی حقوق بحال ہوں، پرامن احتجاج سے روکنا اور انٹرنیٹ کی بندش جیسی پابندیاں جمہوریت کو کمزور کرتے ہیں۔
امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور نسلی امتیاز کا اعتراف کرتے ہوئے بائیڈن نے یقین دلایا کہ ان کی انتظامیہ میں مسلمانوں کو ہر شعبے میں نمائندگی ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور صدر میں مسلمانوں سے ہر معاملے میں رائے لوں گا اور ان نسل پرست پالیسیوں کو ختم کروں گا جو ڈونلڈ ٹرمپ نے اول روز سے مسلمانوں پر لگا رکھی ہیں۔
جوبائیڈن نے برائی کو روکنے سے متعلق رسول اکرم ﷺکی حدیث ’اگر تم میں سے کوئی برائی دیکھے تو اس کو ہاتھ سے روکے، اگر ایسا نہ کر سکے تو اپنی زبان سے روکے اور جو یہ بھی نہ کر سکتا ہو وہ اسے دل میں برا کہے' بھی سنائی اور اسلام سے متعلق گہری معلومات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی مسلمان الیکشن میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، آپ کی زبان ، بازو اور دل میری کوششوں کے ساتھ ہیں۔
فنڈ ریزنگ میں جو بائیڈن کی مہم کےلیے 13 لاکھ امریکی ڈالر اکٹھے کیے گئے، جوبائیڈن نے انتخابی مہم میں حصہ ڈالنے والے ڈیموکریٹک رہنما طاہر جاوید اور دیگر کا شکریہ بھی اداکیا۔