Time 13 اگست ، 2020
پاکستان

کراچی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے، وزیراعظم

وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ قانون فروغ نسیم اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی اور صوبہ سندھ خاص طور پر کراچی کی صورتحال پر گفتگو کی۔

ملاقات میں حالیہ بارشوں کے بعد صوبہ سندھ کی صورتحال اور کراچی میں بجلی کی طویل بندش کے معاملات بھی زیر غور آئے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے۔

عمران اسماعیل نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے  کراچی میں حالیہ بارشوں کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور پاک فوج کے کام کو بے حد سراہا اور کراچی کی مخدوش صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد کراچی کی پہلے سے خستہ حال سڑکیں مزید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہیں جبکہ نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے اہم شاہراہیں اور گھروں میں بھی پانی داخل ہوجاتا ہے۔

اس کے علاوہ بارش شروع ہوتے ہی بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے جو شہریوں کی مشکلات کو دگنا کردیتا ہے۔

کراچی کی صورتحال کے حوالے سے سپریم کورٹ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں سے متعلق کیس بھی زیر سماعت ہے۔

آج دوران سماعت چیف جسٹس نے ایک بار پھر کے الیکٹرک انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آدھے کراچی میں بجلی نہیں ہوتی، یہ ہوتے کون ہیں بجلی بند کرنے والے؟ پرسوں ان کو کہا تو کل آدھے کراچی میں بجلی بند کر دی، ان کا دماغ ٹھیک ہے؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ان کو صرف پیسہ چاہیے، ان کا باس چاہتا ہے کراچی والوں کا پیسہ نچوڑیں، جس کمپنی کا مالک جیل میں بیٹھا ہو اس سے کیا امید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت کا حال دیکھیں، ایسی کمپنی کو کراچی دیا ہوا ہے، یہ ڈیفالٹر کمپنی ہے اس کا مالک جیل میں بند ہے اور کے الیکٹرک چلا رہا ہے، پورا ملک بھی اسی کو دے دیں، سارے معاملات آپ کے اتنے گندے ہیں کیا کہیں؟

گزشتہ روز چیف جسٹس نے کہا تھا کہ سندھ کو کون ٹھیک کرے گا کیا وفاق سے کہہ دیں کہ وہ آکر سندھ کو ٹھیک کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ نے کراچی کے نالوں کی صفائی کا کام بھی این ڈی ایم اے کو دے دیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں مزید بھی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

اس حوالے سے وفاقی حکومت بھی سندھ حکومت کو شدید تنقید کرتی رہی ہے اور گزشتہ روز سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل آف پاکستان نے بتایا تھا کہ کراچی کے معاملے پر تمام آئینی اور قانونی پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی جیو کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاق کا سندھ حکومت سے فریم ورک پر اتفاق نہ ہوا تو سخت کارروائی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

اس تمام صورتحال میں سندھ حکومت نے مخالفانہ رویہ اختیار کررکھا ہے۔

مزید خبریں :