22 اگست ، 2020
کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مون سون کے پانچویں اسپیل میں مسلسل دوسرے روز بھی بارش ہوئی۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بادل پھر برس پڑے، گلشن اقبال،گلشن معمار، ناظم آباد، اورنگی ٹاؤن، نارتھ کراچی اور سرجارنی ٹاؤن میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی البتہ گزشتہ روز کی نسبت بارش کا دورانیہ کم رہا۔
نشیبی علاقوں کی گلیاں پھر ڈوب گئیں، سرجانی ٹاؤن کے سیکٹر فور بی میں شہریوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، سڑکیں جھیلوں میں بدل گئیں، کورنگی کاز وے ٹریفک کے لیے بند، کئی علاقوں میں گٹر کا پانی بارش کے پانی میں مل گیا۔
گزشتہ روز گجرنالے میں ڈوبنے والے دو افراد میں سے ایک کو زندہ بچالیا جبکہ دوسرے کی لاش نکال لی گئی۔
گزشتہ روز ہونے والی بارش کے بعد بھی ندی نالے ابل پڑے تھے، سرجانی ٹاؤن، یوسف گوٹھ، بلدیہ ٹاؤن سمیت مضافاتی علاقوں میں بارش اور سیوریج کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا تھا۔
نارتھ کراچی ناگن فلائی اوور سے پاور ہاؤس چورنگی جانے والی سڑکوں پر بارش کا پانی تاحال جمع ہے، برساتی پانی کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے، بارش کے پانی کے سبب متعدد گاڑیاں خراب ہوکر بند ہوگئیں۔
تاہم شارع فیصل، ناظم آباد اور لیاقت آباد سے برساتی پانی اتر گیا ہے، نارتھ ناظم آباد کی متعدد شاہراہوں سے بھی بارش کا پانی اتر گیا ہے البتہ ناگن چورنگی، نیوکراچی، سرجانی ٹاؤن اور فیڈرل بی ایریا کے مختلف علاقوں سے برساتی پانی نہیں نکالا جاسکا ہے۔
ادھر کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش اور سڑک پر موجود کھڑے پانی کے باعث، احتیاطی طور پر چند مقامات پر بجلی بند کی گئی تھی اور ٹرپ ہونے والے فیڈرز میں سے زیادہ تر فیڈرز کی بجلی بحال کردی گئی ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عبدالقیوم بھٹو کا کہنا ہے کہ ہوا کا ایک کم دباؤ راجستھان اور دوسرا وسطی بھارت میں موجود ہے، بحیرہ عرب سے ملنے والی نمی کے باعث مون سون سسٹم کوتقویت ملی ہے۔
عبدالقیوم بھٹو نے بتایا کہ کراچی میں مشرق کی جانب بارش برسانے والے بادلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، رات میں گرج چمک کے ساتھ کہیں تیز اور کہیں موسلا دھاربارش ہوسکتی ہے،
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بدھ تک تیزبارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔