23 اگست ، 2020
انگلینڈ میں خراب پرفارمنس کے بعد قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق پھر تنقید کی زد میں آگئے جس کے بعد ان سے ایک عہدہ واپس لینے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔
آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد مصباح الحق سے ایک عہدہ واپس لینے کی صدا بلند ہوئی لیکن پھر سری لنکا اور بنگلادیش کے خلاف ہوم سیریز میں کامیابی کے بعد مطالبہ دم توڑ گیا۔
لیکن اب پھر انگلینڈ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد مصباح الحق سے ایک عہدہ واپس لینے کی خبریں گردش کرنا شروع ہو گئی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ مصباح الحق پر بوجھ زیادہ ہے اور اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے ایک عہدہ واپس لینے کے لیے بورڈ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
مصباح الحق کی معاونت کے لیے اسسٹنٹ ٹو ہیڈ کوچ سے لیکر بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ اور اسپن بولنگ کوچ تک تمام سرکردہ لوگ موجود ہیں جب کہ سلیکٹرز میں 6 صوبائی ایسوسی ایشنز کے کوچز بھی شامل ہیں۔
ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان اظہر علی ٹیسٹ سیریز میں حکمت عملی پر زیر بحث ضرور ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق مصباح الحق سے چیف سلیکٹر کی ذمہ داریاں واپس لی جا سکتی ہیں اور یہ ذمہ داری سابق فاسٹ بولر کو دی جا سکتی ہے اور اس کے لیے شعیب اختر کا نام گردش کر رہا ہے۔
دوسری جانب کپتان اظہر علی کے اس ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔
ذرائع پی سی بی کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں ردوبدل تو پہلے ہو چکا ہے، صوبائی کوچز کی تقرری کے بعد کمیٹی میں نئے لوگ آ چکے ہیں جبکہ ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا عہدہ ایک ہی شخص کو دینے کا مقصد ایک ہی شخص کو ذمہ دار ٹھہرانا ہے، اس وقت ایک عہدہ واپس لینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔