Time 02 ستمبر ، 2020
پاکستان

شہباز شریف کی آصف زرداری سے ملاقات، اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور  پر تبادلہ خیال کیا۔

شہباز شریف کی بلاول ہاؤس آمد پر آصف علی زرداری نے خود ان کا استقبال کیا، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، فرحت اللہ بابر، نوید قمر جب کہ ن لیگ کی جانب سے احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور محمد زبیر و دیگر رہنماموجود تھے۔

بعد ازاں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

 یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے : نوید قمر

رہنما پیپلزپارٹی نوید قمر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف مشکل وقت میں زخموں پر مرحم رکھنے کے لیے کراچی آئے ہیں، صرف سندھ نہیں دیگر صوبوں میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے، یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا نہیں۔

نوید قمر کا کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن کو مل کر ایک مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے تھا، اب وقت آگیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کی تاریخ دی جائے۔

فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ وفاقی پارلیمانی نظام کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو  نتیجہ بھیانک ہوگا، بنیادی جمہوی اصولوں اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے مل کر کام کریں گے۔

 حکومت کی نااہلی اور ناکامی ملک کیلئے عذاب بن چکی ہے: احسن اقبال

ن لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم سندھ میں بارش سے متاثرین سے اظہاریکجہتی کے لیے آئے ہیں، سندھ کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ پورا ملک ان کے دکھ میں شریک ہے، متاثرین کی بحالی کے لیے قومی سطح پر بھرپور آواز اٹھائیں گے، متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے وفاق سندھ حکومت کی مدد کرے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس حکومت کی نااہلی اور ناکامی ملک کے لیے عذاب بن چکی ہے، حکومت کی نا اہلی کے باعث ملک کی معیشت خطرے میں ہے، کشمیر کے عوام پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور حکومت کو سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت کے اصولوں کی تجدید کی ہے، میثاق جمہوریت کے اصولوں کے تحت جدوجہد میں ہمارے اختلافات رکاوٹ نہیں بنیں گے، اس حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے تمام آپشنز کو بروئے کار لانا ہے، رہبر کمیٹی میں مشاورت کے بعد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

اس موقع پر نوید قمر نے کہ اکہ رہبرکمیٹی کا اجلاس کل ہوگاجس میں اے پی سی کی تاریخ دی جائےگی۔

نوازشریف اور بےنظیر کے درمیان ہونے والے معاہدےکی تجدیدکی ضرورت ہے،احسن اقبال

احسن اقبال نے کہا کہ نوازشریف اور بے نظیر بھٹو کےدرمیان ہونےوالے معاہدےکی تجدیدکی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کی خودمختاری، جمہوری عمل کے لیے مل کرجدوجہد کریں گے، میثاق جمہوریت میں جمہوری، آئینی اورعوام کے حقوق کی بات کی گئی تھی۔

پارلیمانی نظام کو چھیڑا گیا تو نتیجہ بھیانک ہوگا،فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمانی نظام کو چھیڑنےکی کوشش کی گئی تونتیجہ بھیانک ہوگا، صدارتی نظام لانےکی باتیں بھی ہورہی ہیں، ملک میں یک طرفہ احتساب ہورہاہے،  لاپتا افراد کا مسئلہ دن بہ دن سنگین ہوتا جارہاہے، لاپتا افراد کوفوری بازیاب کرایاجائے۔

صدارتی نظام نے ملک کو  تباہی کے دہانے پر پہنچایا،احسن اقبال

رہنما ن لیگ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں صدارتی نظام کوئی نیا تجربہ نہیں، اب پاکستان میں تجروں کی ضرورت نہیں، 1973 کے آئین میں تحریر ہے کہ پاکستان کا سیاسی نظام پارلیمانی ہوگا، جب مشرقی پاکستان کا سانحہ ہوا تب صدارتی نظام تھا۔

احسن اقبال نے کہا کہ یحیٰ خان، ضیاءالحق، مشرف کا دور صدارتی تھا، صدارتی نظام نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا، ملک کامیاب کرنا ہے تو 1973 کے آئین پرآنکھیں بند کرکےعمل کیاجائے۔

ایف اے ٹی ایف قانون کی آڑ میں حکومت کالا قانون نافذ کرناچاہتی تھی،احسن اقبال

احسن اقبال نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی قانون سازی پر وزیر خارجہ نے اپوزیشن کو خط لکھ کر شکریہ ادا کیا، ایف اے ٹی ایف قانون سازی میں ن لیگ اور پی پی نے قومی ذمے داری پوری کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف قانون کی آڑ میں حکومت کالا قانون نافذ کرناچاہتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت احتساب نہیں کررہی، سیاسی انتقال کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم ایف اے ٹی ایف قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہیں، ایف اےٹی ایف کی آڑ میں حکومت لاپتا کرنے کا قانون بنانا چاہتی ہے، یہ لوگوں کو لاپتا کرنےکا قانون ہے، ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

خیال رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف قوانین ہر صورت پارلیمنٹ سے منظور کرائے جائیں گے۔ انہوں نے پیر سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

مزید خبریں :