03 ستمبر ، 2020
ملک میں غیرملکیوں کو بزنس ویزوں کے اجراء میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں۔
جیو نیوز کو موصول سرکاری دستاویزات کے مطابق بزنس ویزوں کے اجراء میں پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی اور مبینہ طورپر سیکڑوں غیرملکیوں نے جعلی کاغذات پر بزنس ویزے حاصل کیے، یہ بدعنوانیاں وزات داخلہ اور پاسپورٹ آفس میں ہوئی ہیں۔
دستاویزات میں انکشاف ہوا ہےکہ پاکستان میں جعلی بزنس ویزےکاکاروبار ایک مافیا چلارہا ہے جو غیر ملکیوں کے ملک میں ایجنڈے کو فروغ دے رہا ہے اورکئی کمپنیاں غیرملکیوں کو بوگس بزنس ویزے دلانے میں ملوث ہیں۔
سیکرٹری وزارت داخلہ نے 2018 اور 2019 میں جاری ہونے والے تمام بزنس ویزوں کی تصدیق کے لیے انکوائری کمیٹی بنادی ہے۔
جیونیوز نے انکوائری کےلیے لکھےگئےخط کی کاپی بھی حاصل کرلی ہے جس کے مطابق انکوائری کمیٹی کے انچارج طارق علیم گل ہوں گے اور انکوائری افسر اپنی رپورٹ 10 دن میں پیش کرےگا۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کا حکم امریکی شہری سنتھیارچی کو دیے جانے والے ویزے کے پس منظر میں آیا ہے، وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے اس بات کااعتراف کیاتھاکہ سنتھیارچی کو بزنس ویزاخلاف قانون ملا تھا۔