09 ستمبر ، 2020
چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال نے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں بدعنوانی کے الزامات پر 6 انکوائریوں اور 4 انویسٹی گیشنز کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤنٹیبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب اور ڈی جی نیب راولپنڈی شریک ہوئے جب کہ ڈی جی نیب خیبرپختونخوا، ڈی جی نیب سکھر اور ڈی جی نیب کراچی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
نیب اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب نے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ خیبر پختونخوا میں 4 الگ الگ تحقیقات اور6 انکوائریوں سمیت ٹیکسٹ بورڈ خیبر پختونخوا کے افسران اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔
اجلاس میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر، چیف ایگزیکٹو آفیسر، رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر تیل و گیس کی تلاش کے ٹھیکے میں بدعنوانی کا الزام ہے۔
اعلامیے کے مطابق محکمہ تعلیم اورخواندگی حکومت سندھ کے افسران واہلکاروں کےخلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے قانون کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے اور کرپشن فری پاکستان کے لیے انتہائی سنجیدہ ہے، نیب کی اولین ترجیح میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے 468 ارب روپے برآمدکرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہےجو نیب کے لیے اعزازکی بات ہے۔