09 ستمبر ، 2020
جعلی لائسنس کے معاملے پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے شعبہ ریگولیٹری کے لائسنس برانچ کراچی کے 4 افسران کو ملازمت سے برطرف کردیا۔
ترجمان سی اے اے نےجعلی لائسنس کے معاملے پر 4افسران کی برطرفی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لائسنس برانچ کے جوائنٹ ڈائریکٹر عاصم الحق، اسٹاف رئیس، خالد اور عدیل کو ملازمت سے برطرف کیاگیا۔
سی اے اے کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں لائسنس برانچ کے چاروں افسران جرم کے مرتکب قرارپائے اور پائلٹس کے مشکوک لائسنس کے اجراء کے امور میں بھی ملوث پائے گئے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق ان افسران کو تحقیقات سے قبل ہی معطل کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جعلی یا مشکوک لائسنس کے الزام کے تحت حکومت نے پاکستان ائیرلائنز (پی آئی اے) کے 141 پائلٹس سمیت 262 پائلٹس کی لسٹ جاری کی تھی۔
مشکوک لائسنس والے پاکستانی پائلٹس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 30 جون کو یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپین ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کیلئے معطل کیا تھا۔
اس کے بعد برطانیہ اور امریکا نے بھی پی آئی اے کی پروازوں کی آمد پرپابندی عائد کردی تھی۔
اس کے علاوہ ویت نام کی ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی مشتبہ لائسنس کی اطلاعات کے بعد تمام پاکستانی پائلٹس گراؤنڈ کردیے تھے۔
بعد ازاں 16 جولائی کو ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کے کسی پائلٹ کے پاس بھی جعلی لائسنس نہیں اور پاکستانی ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹس کو خود لائسنس جاری کیے ہیں۔