10 ستمبر ، 2020
پاکستان نے بھارت سے 11 پاکستانی ہندوؤں کے پراسرار قتل پر حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی تارکین وطن گھر میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔
اس حوالے سے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر متاثرہ خاندان کے ایک فرد کی بیٹی شری متی مکھی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہےکہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے ان کے خاندان کو پاکستان مخالف ایجنٹ بننے کا کہا لیکن انکار پر انہیں قتل کردیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی پالیسیاں علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں، بھارت کو بارہا 11 پاکستانی ہندوؤں کی پرسرارموت کی تحقیقات سے آگاہ کرنے کو کہا ہے لیکن تاحال پاکستان کو کسی قسم کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو داخلی معاملہ قرار دے رہا تھا تاہم دنیا اسے عالمی تنازع تسلیم کرتی ہے، آج بھارت کے اندر سے مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان اور بھارت کا معاملہ اقوام متحدہ میں موجود رہےگا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پالیسیاں چین اورپاکستان بلکہ تمام ہمسایوں کے لیے خطرہ ہیں، بھارت میں بڑھتا اسلاموفوبیا بھی خطرناک ہے، تبلیغی جماعت کوکورونا وبا کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا قابل مذمت ہے، وہاں کورونا کیسز تیز رفتاری سے بڑھ رہے ہیں۔