دنیا
Time 12 ستمبر ، 2020

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کا آغاز ہوگیا

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں تاریخی بین الافغان مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

افتتاحی تقریب میں طالبان نمائندوں، کابل انتظامیہ کی کمیٹی کے سربراہ عبداللہ عبداللہ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سمیت کئی ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اسے تاریخی موقع قرار دیا اور کہا کہ طالبان دہشت گرد عناصر کی میزبانی نہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں، مذاکرات کے دوران بلاشبہ چیلنجز آئیں گے تاہم فریقین امن کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں، اسی سے دیرپا امن ممکن ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ افغان حکومت اور طالبان تشدد، کرپشن سے بچیں اور امن وخوشحالی کی جانب بڑھیں۔ 

طالبان کے سیاسی چیف ملاعبدالغنی برادر کا کہنا تھا کہ وہ پرامن، مستحکم، آزاد افغانستان کے لیے پرعزم ہیں، مستقبل کے افغانستان میں اسلامی نظام ہوناچاہیے جب کہ مذاکرات میں مشکلات آسکتی ہیں تاہم اسے جاری رہناچاہیے۔

افغان امن کمیٹی کےسربراہ عبداللہ عبداللہ نےملک کےتمام حصوں میں انسانی بنیادوں پر سیز فائرکامطالبہ کیا اور کہا کہ امن معاہدے کے بعد بھی بین الاقوامی معاونت کی ضرورت ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ حالیہ جنگ میں جیت امن، سیاسی مفاہمت کے خواہشمند افغان عوام کی ہوئی۔

بین الافغان مذاکرات پر قطری وزیرخارجہ کا کہناہے کہ افغان امن معاہدہ کسی ہار جیت کے بغیرہونا چاہیے، قطر افغان امن مذاکرات میں تعاون کے  لیے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گا۔

بین الافغان مذاکرات کواقوام متحدہ، یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے امن کے لیے بہترین موقع قرار دیتے ہوئے افغانستان میں سیزفائر، تشدد میں کمی کامطالبہ کیاہے۔

اس حوالے سے چینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بیرونی طاقت کو افغان امن عمل میں رکاوٹ نہیں بنناچاہیے جب کہ ترک وزیرخارجہ نے مذاکرا ت کی میزبانی کی پیشکش کرتےہوئے کہا کہ افغان امن مذاکرات کے مرحلے کی میزبانی کرکےخوشی ہوگی۔

مزید خبریں :