پاکستان
Time 21 ستمبر ، 2020

اوباش نوجوانوں کی شکایت کرنیوالی لڑکی سے پولیس اہلکار نے ہی زیادتی کرڈالی

گوجرانوالہ میں اوباش نوجوانوں کی شکایت کرنے والی لڑکی کو  پولیس اہلکار ہی نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ گوجرانوالہ کی عزیزکالونی میں پیش آیا جہاں لڑکی نے تھانے میں علاقےکے اوباش نوجوانوں کی شکایت کی تھی اور انکوائری کے لیے گھر آنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

لڑکی کے والد کی درخواست پر اے ایس آئی کے خلاف مقدمہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

لڑکی نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اے ایس آئی مبشر نے زیادتی کی اور شکایت کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی جب کہ وہ شکایت لے کر  ایس ایچ اوکے پاس گئے لیکن کوئی بات نہیں سنی گئی۔

ادھر آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی نے گوجرانوالہ میں خاتون سے اے ایس آئی کی مبینہ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور ذمہ داران کے خلاف فوری محکمانہ و قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکی کامیڈیکل کرالیا گیا ہے، رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی، واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں 4 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

پولیس حکام کاکہنا ہےکہ متاثرہ لڑکی کے سیمپلز فارنزک لیبارٹری لاہور بھجوادیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد حتمی میڈیکل رپورٹ جاری کی جائےگی۔

دوسری جانب مقدمے میں ملوث اے ایس آئی نےگرفتاری سے بچنےکےلیے عبوری ضمانت کرالی ہے۔

اے ایس آئی کا مؤقف ہے کہ مجھ پرجھوٹاالزام لگایاگیا،تفتیش میں حقائق سامنے آجائیں گے۔

مزید خبریں :