Time 22 ستمبر ، 2020
پاکستان

بلدیہ فیکٹری کیس کےفیصلے پر سعید غنی اور فیصل سبزواری الجھ پڑے

سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے فیصلے پر پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے فیصل سبزواری سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے الجھ پڑے۔

ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے ٹوئٹر پر ترجمان  ایم کیو ایم کا بیان پوسٹ کیا کہ  'سانحہ بلدیہ کیس میں رکن رابطہ کمیٹی رؤف صدیقی کی بریت ثابت کرتی ہے کہ اس کیس سے ایم کیوایم پاکستان کا کوئی تعلق نہیں'۔

اس پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر محنت و تعلیم سعید غنی نے سوال کیا کہ  '‏یہ بھی بتا دیں حماد صدیقی کون ہیں، بھولا اور چریا کون ہیں ؟ رؤف صدیقی کا نام آگ لگانے اور لگوانے والوں میں تو تھا ہی نہیں'۔

سعید غنی کو جواب دیتے ہوئے فیصل سبزواری نے اعتراف کیا کہ 'یہ تینوں سانحے کے وقت ایم کیو ایم سے وابستہ تھے،ویسے آپ کی حکومت نے اس سانحے کی تین کے قریب جے آئی ٹی کیوں بنائیں؟ اورپہلی 2 جے آئی ٹی کیا کہہ رہی تھیں؟ وہ غلط تھیں تو ان افسران کے ساتھ کے ساتھ حکومت نے کیا کیا؟اور ہاں عذیر بلوچ، ظفر بلوچ وغیرہ صدر اور وزیر اعلیٰ کو جانتے بھی نہیں'۔

واضح رہےکہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 8 سال بعد سانحہ بلدیہ فیکٹری کافیصلہ سنادیا ہے۔

عدالت نے بھتہ نہ دینے پربلدیہ فیکٹری میں آگ لگا کر 250 سے زائد افرادکو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزمان رحمان بھولا اور زبیر چریاکو 264 مرتبہ عمر قید اور 264 مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے جب کہ 4 ملزمان فضل احمد، علی محمد، ارشد محمود اور فیکٹری مینیجر شاہ رخ کو بھی سہولت کاری کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں 4 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا ہے جن میں ایم کیو ایم رہنما اور اس کے وقت کے صوبائی وزیر رؤف صدیقی بھی شامل ہیں۔

مزید خبریں :