22 ستمبر ، 2020
چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ چین کسی بھی ملک سے سرد یا گرم کسی بھی قسم کی جنگ نہیں چاہتا، کورونا وبا کے سیاسی مقاصد کے استعمال کو سختی سے مسترد ہونا چاہیے، کورونا وائرس کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا سے مقابلے کے لیے دنیا کو سائنسدانوں کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، چین کی کورونا ویکسین آزمائش کے تیسرے مرحلے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیاری کے بعد ویکسین ترجیحی بنیادوں پر ترقی پذیر ممالک تک پہنچائی جائے گی اور دنیا میں لوگوں کی فلاح کے لیے دستیاب ہوگی۔
چینی صدر نے کہا کہ دنیا میں معیشت کو درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہوگا، ممالک کے درمیان اختلافات بات چیت کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقدامات پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ آج اقوام متحدہ سے خطاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین سے دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیلانے کا حساب لیا جانا چاہیے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے بھی اپنے خطاب میں چین اور امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کو سرد جنگ اور تنازعات سے ہر ممکن طور پر بچنا ہوگا۔